جو ازل سے ہیں رخ کی ضیا کے مشتاق
جو ازل سے ہیں رخ کی ضیا کے مشتاق
در حقیقت میں وہیں نورِ خدا کے مشتاق
نہ وفا کی انہیں پرواہ نہ جفا کے مشتاق
تیرے عشاق تو ہیں تری رضا کے مشتاق
ہائے کثرت سے میں مستِ مئے دنیا افسوس
کم نہیں ساقی تری مستانہ ادا کے مشتاق
زلفِ جاناں کی کسی دن تو ملے گی خوشبو
ہم اسی واسطے ہیں بادِ صبا کے مشتاق
منتظر دیر سے پہنچے نہیں جو در پر فقرا
ہیں یہ سب آپ کی شاہانہ ادا کے مشتاق
پردۂ غیب سے آتی ہے کہ دل سے مسعودؔ
ہم ہیں مدت سے انا الحق کی صدا کے مشتاق
- کتاب : Safina
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.