مت پوچھ مجھ سے کیوں ہے ترا رنگ زرد پھر
مت پوچھ مجھ سے کیوں ہے ترا رنگ زرد پھر
اٹھنے لگا ہے سینے میں ظالم وہ درد پھر
کوچہ پہ اس کے جب گئے تب محو ہو گئے
مانند نقش پا کوئی آتے ہیں مرد پھر
کس طور مری چشم سے جاری نہ ہووے آب
کوچہ سے اس کے لائی صبا آہ گرد پھر
ہے انقلاب چرخ گو پُر کار کی طرح
جب تک کہ دم میں دم ہے تو صحرا نورد پھر
کس طور مضطرب نہ ہوں اے عشقؔ تو ہی کہہ
آنے لگی زباں پہ تری آہ سرد پھر
اس دور میں جو روشنیٔ دل مراد ہے
مانند آفتاب کے تو عشقؔ فرد پھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.