افسردہ دل بلبل پھولوں پہ خزاں چھائی
افسردہ دل بلبل پھولوں پہ خزاں چھائی
اللہ گلستاں میں یہ کیسی بہار آئی
یوں آتی ہیں کانوں میں بھولی ہوئی آوازیں
جیسے کسی وادی میں بجتی ہوئی شہنائی
ہم رنج اسیری میں محسوس نہ کر پائے
کب موسم گل بیتا کب فصل بہار آئی
کل جس نے مجھے اپنا دیوانہ بنایا تھا
اب میری تباہی پر وہ بھی ہے تماشائی
کہنا تو بہت چاہا حال غم دل لیکن
کچھ کہنے نہیں دیتا اندیشۂ رسوائی
مستی میں کبھی تم نے جو زلف سیہ کھولی
ساون کی گھٹاؤں کو آنے لگی انگڑائی
شہروں کی طرف رخ بھی بھولے سے نہیں کرتے
صحرا کی فضا شاید دیوانوں کو راس آئی
اے آہؔ ذرا سوچو نادان ہو تم کتنے
اک بھولنے والے کے اب تک ہو تماشائی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 47)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.