Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

افسردہ دل بلبل پھولوں پہ خزاں چھائی

آہ سنبھلی

افسردہ دل بلبل پھولوں پہ خزاں چھائی

آہ سنبھلی

افسردہ دل بلبل پھولوں پہ خزاں چھائی

اللہ گلستاں میں یہ کیسی بہار آئی

یوں آتی ہیں کانوں میں بھولی ہوئی آوازیں

جیسے کسی وادی میں بجتی ہوئی شہنائی

ہم رنج اسیری میں محسوس نہ کر پائے

کب موسم گل بیتا کب فصل بہار آئی

کل جس نے مجھے اپنا دیوانہ بنایا تھا

اب میری تباہی پر وہ بھی ہے تماشائی

کہنا تو بہت چاہا حال غم دل لیکن

کچھ کہنے نہیں دیتا اندیشۂ رسوائی

مستی میں کبھی تم نے جو زلف سیہ کھولی

ساون کی گھٹاؤں کو آنے لگی انگڑائی

شہروں کی طرف رخ بھی بھولے سے نہیں کرتے

صحرا کی فضا شاید دیوانوں کو راس آئی

اے آہؔ ذرا سوچو نادان ہو تم کتنے

اک بھولنے والے کے اب تک ہو تماشائی

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 47)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے