شرف یہ آج ملا غم تمام کے بعد
کہ نام آنے لگا میرا ان کے نام کے بعد
رہا نہ کوئی بھی محروم دور جام کے بعد
میں کیا کروں کہ میں تشنا ہوں اذن عام کے بعد
نہ جانے کیسی پلائی تھی تم نے نظروں سے
خمار باقی ہے ترک سبو و جام کے بعد
شگفتہ پھول بھی خاروں کی مثل چبھتے ہیں
بہار دور تمنا کے اختتام کے بعد
ہمارے آئینۂ دل پہ میل چھایا ہے
غم حبیب کے اک عکس ناتمام کے بعد
رہ حیات کو آساں بنا لیا ہم نے
تمہارا نام پکارا ہر ایک گام کے بعد
نہ جانے ساقی و صہبا پہ کیا گزرتی ہے
وقار بادہ کشاں آہؔ تشنہ کام کے بعد
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 47)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.