Sufinama

موجوں کا یہ ستم بھی حبابوں پہ کم نہیں

سلیم وارثی

موجوں کا یہ ستم بھی حبابوں پہ کم نہیں

سلیم وارثی

MORE BYسلیم وارثی

    دلچسپ معلومات

    (اردوئے معلی۵ فروری ۱۹۲۶ء)

    موجوں کا یہ ستم بھی حبابوں پہ کم نہیں

    ان کو ہلاک کرتی ہے یہ جن میں دم نہیں

    رتبہ میں مرے دل سے زیادہ حرم نہیں

    کعبہ یہ وہ ہے جس میں مقام صنم نہیں

    کچھ شیخ سے غرض نہ برہمن سے کام ہے

    ہم بادہ خوار ساکن دیر و حرم نہیں

    فرہاد کی طرح میں کروں کیوں نہ سر فگار

    کیا مرے پاس تیشۂ فولاد غم نہیں

    تلچھٹ ہی دے جو مے نہیں دیتا ہے ساقیا

    مجھ تشنہ لب پہ کیا ترا دست کرم نہیں

    ساقی ملے گا خاک ہمیں مے کشی میں لطف

    چھایا ہوا جو باغ پہ ابر کرم نہیں

    دل لے کے میرا کیجیے پامال شوق سے

    آزردہ میں حضور کے سر کی قسم نہیں

    صیاد کے وہ گھر میں یہ گلچیں کی گود میں

    کیا تفرقہ پڑا گل و بلبل بہم نہیں

    وعدہ کیا ہے اس نے سلیمؔ آئے گا ضرور

    کچھ اس سے ہم کو حاجت قول و قسم نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 135)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے