Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بندے ہم بے زر و بے دام ہیں کن کے ان کے

عشق حیدرآبادی

بندے ہم بے زر و بے دام ہیں کن کے ان کے

عشق حیدرآبادی

MORE BYعشق حیدرآبادی

    بندے ہم بے زر و بے دام ہیں کن کے ان کے

    دل سے ہم عاشق نا کام ہیں کن کے ان کے

    شافع و احمد بے میم و محمد سید

    اور بھی ان کے سوا نام ہیں کن کے ان کے

    مارنا آنکھ سے اور لب سے جلانا دم میں

    ایک ادنیٰ سے یہ سب کام ہیں کن کے ان کے

    حق نے فرما ہی دیا شان میں لولاک لما

    از سمک تا بسما رام ہیں کن کے ان کے

    مئے عرفاں سے بھرا ایک ہے اور شرع سے ایک

    ایک ہی ہاتھ میں دو جام ہیں کن کے ان کے

    ذات جوہر کی ہے تقسیم محال عقلی

    اے عجب نور کے اقسام ہیں کن کے ان کے

    عارض صاف و سیہ گیسو کے صدقے جاؤں

    زیر فرماں حلب و شام ہیں کن کے ان کے

    فرش خاکی پہ اگرچہ کہ ہیں خیمہ انداز

    عرش و کرسی و فلک بام ہیں کن کے ان کے

    مہر و مہ و مشتری و زہرہ عطارد مریخ

    عقرب و ثور یہ خدام ہیں کن کے ان کے

    اور تھے وہ جنہیں فرمان تھا فاخلع نعلیک

    مسند عرش پہ اقدام ہیں کن کے ان کے

    حق سے بتلا کے نبی کو یہ کہیں گے دم حشر

    عشقؔ ہم بندۂ بے دام ہیں کن کے ان کے

    مأخذ :
    • کتاب : نظام المشائخ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے