بندے ہم بے زر و بے دام ہیں کن کے ان کے
بندے ہم بے زر و بے دام ہیں کن کے ان کے
دل سے ہم عاشق نا کام ہیں کن کے ان کے
شافع و احمد بے میم و محمد سید
اور بھی ان کے سوا نام ہیں کن کے ان کے
مارنا آنکھ سے اور لب سے جلانا دم میں
ایک ادنیٰ سے یہ سب کام ہیں کن کے ان کے
حق نے فرما ہی دیا شان میں لولاک لما
از سمک تا بسما رام ہیں کن کے ان کے
مئے عرفاں سے بھرا ایک ہے اور شرع سے ایک
ایک ہی ہاتھ میں دو جام ہیں کن کے ان کے
ذات جوہر کی ہے تقسیم محال عقلی
اے عجب نور کے اقسام ہیں کن کے ان کے
عارض صاف و سیہ گیسو کے صدقے جاؤں
زیر فرماں حلب و شام ہیں کن کے ان کے
فرش خاکی پہ اگرچہ کہ ہیں خیمہ انداز
عرش و کرسی و فلک بام ہیں کن کے ان کے
مہر و مہ و مشتری و زہرہ عطارد مریخ
عقرب و ثور یہ خدام ہیں کن کے ان کے
اور تھے وہ جنہیں فرمان تھا فاخلع نعلیک
مسند عرش پہ اقدام ہیں کن کے ان کے
حق سے بتلا کے نبی کو یہ کہیں گے دم حشر
عشقؔ ہم بندۂ بے دام ہیں کن کے ان کے
- کتاب : نظام المشائخ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.