Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سمجھتا ہے دل ناداں کہ میں نے کب کیا کچھ ہے

نیر کاکوروی

سمجھتا ہے دل ناداں کہ میں نے کب کیا کچھ ہے

نیر کاکوروی

MORE BYنیر کاکوروی

    سمجھتا ہے دل ناداں کہ میں نے کب کیا کچھ ہے

    فرشتوں نے خدا جانے کہاں سے لکھ دیا کچھ ہے

    نگاہ ناز کہتی ہے ترا دل کیا کریں لے کر

    نہ اس میں جان باقی ہے نہ ہمت حوصلہ کچھ ہے

    خط تقدیر توبہ توبہ کیا تحریر دشمن ہے

    کہ ہر اک حرف پر دھوکا ہے کچھ کا لکھ گیا کچھ ہے

    مٹا دی فرد میری داور محشر نے یہ کہہ کر

    کریں کیا شافع محشر نے اس پر لکھ دیا کچھ ہے

    وہ ایسی ویسی شے تو منہ لگاتے ہی نہیں نیرؔ

    جنہیں جام مئے الفت کا چسکا پڑ گیا کچھ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد پانچویں (Pg. 331)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے