وہ اپنے حسن کا جلوہ دکھانے آئے گا
وہ اپنے حسن کا جلوہ دکھانے آئے گا
اندھیرا ہجر کی شب کا مٹانے آئے گا
نہ چھوڑ دامن امید ہو نہ یوں مضطر
وہ دل کے زخم پر مرہم لگانے آئے گا
جو اس کو ہوگا کبھی اپنے جور کا احساس
مجھے یقیں ہے وہ مجھ کو منانے آئے گا
اٹھے گا اس کی گلی کی طرف جو ابر کرم
مرا خرابۂ جاں بھی بسانے آئے گا
مجھے تو اس کی توقع کبھی نہ تھی اس سے
وہ میرے سوز دروں کو بڑھانے آئے گا
یہ اعتبار ہے اس پر کہ نا خدا بن کر
مرا سفینہ کنارے لگانے آئے گا
مری دعا جو کسی روز ہو گئی مقبول
وہ میری شمع تمنا جلانے آئے گا
جو غم کی دھوپ میں نکلے گی تشنگی سے زباں
وہ خوش جمال نظر سے پلانے آئے گا
تری گلی میں مرے بعد اے مرے دم ساز!
نہ کوئی پیار کا نغمہ سنانے آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.