تم رہے آشنا نہ میرا اب
تم سے کیوں کر ہو کوئی شکوہ اب
مجھ سے برہم جو ہو گیا ہے کوئی
اجڑی اجڑی ہے دل کی دنیا اب
جو کبھی وجہ راحت دل تھا
ہے نظر میں کہاں وہ چہرہ اب
ہجر کی شام بھی نہ بہتا ہے
کیوں مرے آنسوؤں کا دریا اب
کیوں جلاؤں نہ آنسوؤں کے دیے
ہر طرف چھا گیا اندھیرا اب
تیری قربت کے گل کھلے تھے جہاں
وہ چمن بن گیا ہے صحرا اب
عالم بے میں سویا ہے
کیوں مری روح کا پرندہ اب
مضطرب کیوں مجھے نہیں کرتی
کوچۂ یار کی تمنا اب
اس میں تیری رضا بھی شامل ہے
ہوں ترے شہر میں جو رسوا اب
53
پھول سے گلستاں کی رونق ہے
آدمی سے جہاں کی رونق ہے
تیرے جلووں سے غیرت خورشید
شہر دل کے مکاں کی رونق ہے
اک مری داستاں سے وابستہ
اس لب گل فشاں کی رونق ہے
تیرے جانے کے باد پہلی سی
اب کہاں آشیاں کی رونق ہے
میں تجھے بھول ہی نہیں سکتی
تو مرے قلب و جاں کی رونق ہے
تم جو جلوہ کناں ہو محفل میں
چار جانب جناں کی رونق ہے
بات کیا ہے جو ان دنوں معدوم
محفل دوستاں کی رونق ہے
اب شریفوں کے گھر کا بھی تو چراغ
بزم آوارگاں کی رونق ہے
54
صنم جس نے تجھے رشک مہ کامل بنایا ہے
اسی نے عشق کرنے کو ہمارا دل بنایا ہے
مصور تیرے فن کی ہے ستائش لازمی مجھ پر
مری تصویر کو دیدار کے قابل بنایا ہے
سنا کر داستان قیس و لیلیٰ اک ستم گر نے
مرے دل کو بھی دیوانہ سر محفل بنایا ہے
خوش آئے کس طرح مجھ کو یہ طرز سہل انگاری
بہا کر خوں پسینہ میں نے مستقبل بنایا ہے
یقیناً اس میں تو کوئی نہ کوئی مصلحت ہوگی
جو تونے میری راہ شوق کو مشکل بنایا ہے
دکھا کر تو نے اپنا جلوۂ روئے حسیں مجھ کو
کبھی بے دم کبھی بے دل کبھی بسمل بنایا ہے
کیا معمور میرے دل کو بھی سوز محبت سے
اگر اس نے تجھے سر تا قدم قاتل بنایا ہے
55
کیوں نہ ہر سمت ہو چرچا تیرا
ہے بلندی پہ ستارہ تیرا
ڈگمگایا نہ رہ عشق میں وہ
مل گیا جس کو سہارا تیرا
ہوں گے سیراب سبھی تشنہ لب
جوش پر ہوگا جو دریا تیرا
جب کوئی غم ہے نہ تیرے دل میں
کس لیے رنگ ہے اترا تیرا
جان من تو ہے کچھ ایسا محبوب
تیرے دل پہ بھی ہے قبضہ تیرا
توڑ دیتی میں انا کی زنجیر
گھر کبھی ملتا اشارہ تیرا
خواب آنکھوں میں بسا کر تیرے
رہ گئی دیکھتی رستہ تیرا
وجہ بربادی نہ بن جائے کہیں
بے کسوں کو یہ ستانا تیرا
کیا تجھے یاد ہے وہ موسم گل
جب مرا دل تھا نشانہ تیرا
ظالم وقت کسی حال میں بھی
ہم پڑیں گے نہ قصیدہ تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.