Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قہر حالات سے یوں خود کو بچائے رکھئے

مینو بخشی

قہر حالات سے یوں خود کو بچائے رکھئے

مینو بخشی

MORE BYمینو بخشی

    قہر حالات سے یوں خود کو بچائے رکھئے

    آسماں والے سے امید لگائے رکھئے

    جس کے جلووں سے مہ و مہر میں تابانی ہے

    اس کی یادوں کا دیا دل میں جلائے رکھئے

    مار ڈالے نہ مجھے جور و ستم کا سورج

    دامن لطف و عنایب میں چھپائے رکھئے

    ہر گھڑی میرے تصور میں ہے اک پیکر نور

    دور ہی مجھ سے یہ ظلمات کے سائے رکھئے

    دین و ایماں کے لٹیرے ہیں یہاں ہر جانب

    ان سے ہر حال میں اپنے کو بچائے رکھئے

    آپ کے دل میں ہے ارمان اگر خوشبو کا

    پھول ہر سمت محبت کے کھلائے رکھئے

    یوں نہ گریئے کہ ہمیشہ کو نظر جھک جائے

    ایسا گریئے کہ نظر اپنی اٹھائے رکھئے

    میں سے ہر لحظہ ملا کرتی ہے خوشبوئے وفا

    کیوں نہ ایسوں کو کلیجے سے لگائے رکھئے

    یوں لگے غم کا ہے احساس وجود باطل

    شادمانی کا وہ ماحول بنائے رکھئے

    دل کی ویران حویلی میں سر شام فراق

    خواب آئندہ کی قندیل جلائے رکھئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے