بت کی مانند نہ اپنے کو بنائے رکھنا
بت کی مانند نہ اپنے کو بنائے رکھنا
جس جگہ رہنا وہاں دھوم مچائے رکھنا
خود کو دریا میں نہ قطروں سا ملائے رکھنا
منفرد ہونے کا احساس دلائے رکھنا
کام فرزانۂ دنیا کا نہیں اے ناصح
پرچم عشق زمانے میں اٹھائے رکھنا
چشم مخلوق ہے میزان رضائے مولیٰ
چشم مخلوق میں خود کو نہ گرائے رکھنا
تجھ کو دینا ہو اگر ظلمت ہجراں کو شکست
شمع بجھ جائے مگر دل نہ بجھائے رکھنا
قلب خود دار کی خاطر تو ہے ذلت کا سبب
لو سدا اس بت کافر سے لگائے رکھنا
جس سے ملتی ہو ہر اک لحظہ غزل کی خوشبو
صحن احساس میں وہ پھول کھلائے رکھنا
میرے دل کو تو کسی حال میں منظور نہیں
فکر دنیا میں تری یاد بھلائے رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.