Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ گل بہار کی شیفتہ نہ فدائے سرو سہی ہوں میں

مینو بخشی

نہ گل بہار کی شیفتہ نہ فدائے سرو سہی ہوں میں

مینو بخشی

MORE BYمینو بخشی

    نہ گل بہار کی شیفتہ نہ فدائے سرو سہی ہوں میں

    مجھے کیا غرض کسی اور سے ترے واسطے ہی بنی ہوں میں

    نہ تو آرزوئے نجات غم نہ تو جستجوئے نشاط جاں

    یہ بتا دے اے مری بے خودی یہ کہاں پہ آکے کھڑی ہوں میں

    نہ ہو کیوں یہ جاں سے عزیز تر مری سجدہ گاہ وفا ہے یہ

    ہوا حال جو وہ بتاؤں کیا ترے در سے جب بھی اٹھی ہوں میں

    مرے دل کو تیری خبر بھی ہے تری ہر ادا پہ نظر بھی ہے

    کہاں مجھ سے دور ہوا ہے تو کہاں تجھ سے دور ہوئی ہوں میں

    مجھے اپنے حسن وجود سے کبھی کر نہ پائے گا تو جدا

    تو جہان دل کا جو چاند ہے مری جاں تری چاندنی ہوں میں

    مجھے پتلیوں میں بسائے رکھ مجھے اپنے دل سے لگائے رکھ

    تری آرزوئے حیات ہوں میں بری ہوں یا کہ بھلی ہوں میں

    مری زندگی سے ہے منسلک ترے عہد ماضی کی داستاں

    ترا آشیاں تھا کبھی جہاں اسی شاخ گل کی کلی ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے