Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلوۂ ماہ مبیں پھول کی رنگت جیسی

مینو بخشی

جلوۂ ماہ مبیں پھول کی رنگت جیسی

مینو بخشی

MORE BYمینو بخشی

    جلوۂ ماہ مبیں پھول کی رنگت جیسی

    کوئی صورت نہ ملی آپ کی صورت جیسی

    رات بھر شمع بھی چپ چاپ جلی جاتی تھی

    میں بھی خاموش تھی اس بزم میں مورت جیسی

    کوچۂ یار میں راحت نہ ملے کیوں دل کو

    ہے وہاں آب و ہوا گلشن جنت جیسی

    کیوں عداوت پہ تری ہو نہ محبت کا گماں

    حال عداوت بھی تری جب ہے محبت جیسی

    مجھ کو یاد آئے بہت اگلے دنوں کے قصے

    کان میں آئی صدا جب بھی تلاوت جیسی

    کچھ دنوں سے ہے عجب حال مرا اے ہمدم

    دل میں اٹھتی ہے خلش عہد محبت جیسی

    وہ نظر آج بھی پر لطف ہے میری خاطر

    اولیں شام ملاقات کی ساعت جیسی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے