کسو کو مجھ سے نے مجھ کو کسو سے کام رہتا ہے
کسو کو مجھ سے نے مجھ کو کسو سے کام رہتا ہے
مرے دل میں سوا تیرے خدا کا نام رہتا ہے
کچھ ان روزوں دل اپنا سخت بے آرام رہتا ہے
اسی حالت میں لے کر صبح سے تا شام رہتا ہے
کلیجہ پک گیا ہے کیا کہوں اس دل کے ہاتھوں سے
ہمیشہ کچھ نہ کچھ اس میں خیال خام رہتا ہے
بیاں میں کیا کروں اس سے اب آگے اپنی ناکامی
ترے یہ طور اور مجھ کو تجھی سے کام رہتا ہے
بلا جانے اثرؔ دوراں یہ کدھر چرخ مارے ہے
ہماری بزم میں دن رات دور جام رہتا ہے
- کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 244)
- Author : میر اثرؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.