گرچہ دل میں ہی سدا جان جہاں رہتے ہو
گرچہ دل میں ہی سدا جان جہاں رہتے ہو
پر بظاہر نہیں معلوم کہاں رہتے ہو
شکر للہ کہ ابھی کام تمہیں باقی ہے
لے چکے دل تو ولے در پئے جاں رہتے ہو
آ نکلتے ہو کدھر بھول کے بے خواہش دل
اب بھی جاؤ وہیں ہر روز جہاں رہتے ہو
اے خوش ابرو کوئی پھر ڈھب پہ چڑھا تازہ شکار
یوں جو ہر وقت لئے تیر و کماں رہتے ہو
گر کبھی آئے اثرؔ پاس ہوئے و وہیں اداس
خوش شب و روز پڑے اوروں کے ہاں رہتے ہو
- کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 209)
- Author : میر اثرؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.