دیجئے رخصت بوسہ نہیں لے بیٹھیں گے
دیجئے رخصت بوسہ نہیں لے بیٹھیں گے
پیارے یہ یاد رہے جان بھی دے بیٹھیں گے
پائے دیوار کھڑے رہنے نہ دیجے بہتر
اور ہٹ کر ترے کوچہ میں پرے بیٹھیں گے
بے سر و پا ہیں کہاں جائیں جوں نقش قدم
خاک پا ہم ترے قدموں ہی تلے بیٹھیں گے
آتش عشق ترے سوختگاں جوں شعلہ
جب تلک ہیں کوئی آرام لیے بیٹھیں گے
رو بہ رو اس کے اثرؔ آپ بہ ایں زندہ دلی
کب تلک دل کے تئیں مارے ہوئے بیٹھیں گے
- کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 236)
- Author : میر اثرؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.