Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وحشت زدہ دل تو جوں شرر ہے

خواجہ میر اثر

وحشت زدہ دل تو جوں شرر ہے

خواجہ میر اثر

MORE BYخواجہ میر اثر

    وحشت زدہ دل تو جوں شرر ہے

    اس کے تئیں آپ سے سفر ہے

    تم جور و جفا کرو جو چاہو

    ان باتوں پہ کب مجھے نظر ہے

    تو آپ ہی خیر آپ شر ہے

    کچھ اور نہ نفع نے ضرر ہے

    ہم بے خبروں سے رہ خبردار

    اتنی تو بھلا تجھے خبر ہے

    گزری جاتی ہے ہر طرح سے

    دنیا گزران سر بہ سر ہے

    دل کے خطروں سے بے خطر ہوں

    سر سے پاؤں تلک خطر ہے

    تو نے ہی تو یوں نڈر کیا ہے

    بس ایک مجھے ترا ہی ڈر ہے

    یوں درد بہ جان و دل سمایا

    ہر نالہ و آہ کارگر ہے

    یا حضرت عندلیب بخشش

    یہ تیرے ہی درد کا اثر ہے

    دل تیری طرف ہے نت پر اس کو

    معلوم نہیں کہ تو کدھر ہے

    یوں آنکھ سے آنکھ میں ملا ہے

    اتنا تو مرا دل و جگر ہے

    بے درد تو کیوں کہ رہ سکے گا

    یہ حضرت دردؔ کا اثرؔ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان اثر مرتبہ: عبدالحق (Pg. 58)
    • Author : میر اثرؔ
    • مطبع : مسلم یونیورسٹی پریس، علی گڑھ (1930)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے