جوں گل تو ہنسے ہے کھل کھلا کر
جوں گل تو ہنسے ہے کھل کھلا کر
شبنم کی طرح مجھے رلا کر
میہمان ہو یا کہ یاں تو آ کر
یا رکھ مجھے اپنے ہاں بلا کر
در پر تیرے ہم نے خاک چھانی
نقد دل خاک میں ملا کر
مانوس نہ تھا وہ بت کسو سے
ٹک رام کیا خدا خدا کر
کن نے کہا اور سے نہ مل تو
پر ہم سے بھی کبھو ملا کر
گو زیست سے ہیں ہم آپ بیزار
اتنا پہ نہ جان سے خفا کر
کچھ بے اثروں کو بھی اثر ہو
اتنی تو بھلا اثرؔ دعا کر
- کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 196)
- Author : میر اثرؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.