بے وفا تجھ سے کچھ گلہ ہی نہیں
بے وفا تجھ سے کچھ گلہ ہی نہیں
تو تو گویا کہ آشنا ہی نہیں
یا خدا پاس یا بتاں کے پاس
دل کبھو اپنے ہاں رہا ہی نہیں
دل سے جو چاہیے سو باندھئے بات
میں نے واللہ کچھ کہا ہی نہیں
تیرے کوچہ سے آہ جانے کو
دل نہیں یا کہ اپنے پا ہی نہیں
یاں تغافل میں اپنا کام ہوا
تیرے نزدیک یہ جفا ہی نہیں
نالے بلبل نے گو ہزار کئے
ایک بھی گل نے پر سنا ہی نہیں
کچھ نہ ہوتا اثرؔ اثر اس کو
بھلے کو نالہ تو کیا ہی نہیں
- کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 200)
- Author : میر اثرؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.