Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ برق نہ شعلہ نے شرر ہوں

خواجہ میر اثر

نہ برق نہ شعلہ نے شرر ہوں

خواجہ میر اثر

MORE BYخواجہ میر اثر

    نہ برق نہ شعلہ نے شرر ہوں

    جو کہیے سو قصہ مختصر ہوں

    جوں عکس میرا کہاں ٹھکانہ

    تیرے جلوے سے جلوہ گر ہوں

    اے نقش قدم رہ فنا میں

    میں تجھ سے ٹک ایک پیشتر ہوں

    یہ خیر ہے خیر محض ہے تو

    بندہ گندہ جو میں بشر ہوں

    معلوم ہوئی نہ کچھ حقیقت

    میں کیا ہوں کون ہوں کدھر ہوں

    اے عمر بہ باد رفتہ لے چل

    میں بھی تیرے ہی ہم سفر ہوں

    جوں شعلہ میان بے قراری

    قائم اپنے قرار پر ہوں

    ہوں نالۂ نارسا ولیکن

    اپنے حق میں تو کارگر ہوں

    آتے ہیں نظر سبھی ہنر مند

    میں ہی ایک صاف بے ہنر ہوں

    ہوں تیر بلا کا میں نشانہ

    شمشیر جفا کا میں سپر ہوں

    لینا مری خیر خبر تو خیر دلا

    غافل ہوں نپٹ ہی بے خبر ہوں

    بھولے بھی کبھو نہ یاد کرنا

    بار خاطر میں اس قدر ہوں

    ہوں لغو میں آپ اپنی ذاتوں

    اوروں کا نفع نے ضرر ہوں

    تیرے دامن سے لگ رہا ہوں

    اپنی تر دامنی سے تر ہوں

    ہوں دردؔ کی ذات پاک کا ہی

    گو عین نہیں ولے اثرؔ ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 199)
    • Author : میر اثرؔ
    • مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے