Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیکھ کر دل کو پیچ و تاب کے بیچ

خواجہ میر اثر

دیکھ کر دل کو پیچ و تاب کے بیچ

خواجہ میر اثر

MORE BYخواجہ میر اثر

    دیکھ کر دل کو پیچ و تاب کے بیچ

    آ پڑا مفت میں عذاب کے بیچ

    کون رہتا ہے تیرے غم کے سوا

    اس دل خانماں خراب کے بیچ

    تیرے آتش زدوں نے مثل شرار

    عمر کاٹی ہے اضطراب کے بیچ

    کیا کہوں تجھ سے اب کے میں تجھ کو

    کس طرح دیکھتا ہوں خواب کے بیچ

    شمع فانوس میں نہ جب کے چھپے

    کب چھپے ہے یہ منہ نقاب کے بیچ

    ٹک تبسم نے کی شکر ریزی

    بارے اب تلخیٔ عتاب کے بیچ

    کیا کہے وہ کہ سب ہویدا ہے

    شان تیری تری کتاب کے بیچ

    ہے غلامی اثرؔ کو حضرت دردؔ

    بہ دل و جاں تری جناب کے بیچ

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 195)
    • Author : میر اثرؔ
    • مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے