دل میں سما کے آنکھ سے پردہ نہ کیجیے
دل میں سما کے آنکھ سے پردہ نہ کیجیے
بندہ نواز دیکھیے ایسا نہ کیجیے
کمبخت کہہ کے اب مجھے رسوا نہ کیجیے
یوں انکشاف جرم تمنا نہ کیجیے
اپنی نظر سے میرا تماشہ نہ کیجیے
محشر جہان عشق میں برپا نہ کیجیے
میں آپ کا ہوں آپ سے باہر نہیں ہوں میں
میرے لئے تکلف بے جا نہ کیجیے
زحمت تو ہوگی ایک نظر کی خطا معاف
انجام کار کی میرے پروا نہ کیجیے
دنیا ہزار طرح کی باتیں بنائے گی
اپنا بنا کے مجھے کنارا نہ کیجیے
دل آ گیا تو جائے گا دنیا کے کام سے
اس پر نوازشات خدارا نہ کیجیے
گستاخ ہو کے چوم نہ لے چاند سی جبیں
چہرے کو آئینے میں اتارا نہ کیجیے
زیدیؔ کا ذکر آپ کریں اور ہنسی کے ساتھ
دنیا ہنسی اڑائے گی ایسا نہ کیجیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.