Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل میں سما کے آنکھ سے پردہ نہ کیجیے

میر زیدی

دل میں سما کے آنکھ سے پردہ نہ کیجیے

میر زیدی

MORE BYمیر زیدی

    دل میں سما کے آنکھ سے پردہ نہ کیجیے

    بندہ نواز دیکھیے ایسا نہ کیجیے

    کمبخت کہہ کے اب مجھے رسوا نہ کیجیے

    یوں انکشاف جرم تمنا نہ کیجیے

    اپنی نظر سے میرا تماشہ نہ کیجیے

    محشر جہان عشق میں برپا نہ کیجیے

    میں آپ کا ہوں آپ سے باہر نہیں ہوں میں

    میرے لئے تکلف بے جا نہ کیجیے

    زحمت تو ہوگی ایک نظر کی خطا معاف

    انجام کار کی میرے پروا نہ کیجیے

    دنیا ہزار طرح کی باتیں بنائے گی

    اپنا بنا کے مجھے کنارا نہ کیجیے

    دل آ گیا تو جائے گا دنیا کے کام سے

    اس پر نوازشات خدارا نہ کیجیے

    گستاخ ہو کے چوم نہ لے چاند سی جبیں

    چہرے کو آئینے میں اتارا نہ کیجیے

    زیدیؔ کا ذکر آپ کریں اور ہنسی کے ساتھ

    دنیا ہنسی اڑائے گی ایسا نہ کیجیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے