Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میری آنکھوں میں اگر ایسی ہی تیری نت کو جلوہ‌ گری رہی

شاہ نیاز احمد بریلوی

میری آنکھوں میں اگر ایسی ہی تیری نت کو جلوہ‌ گری رہی

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    میری آنکھوں میں اگر ایسی ہی تیری نت کو جلوہ‌ گری رہی

    تو ہمیشہ کوہ میں اپنے آپ سے یوں ہیں بے خبری رہی

    ارے آہ تیرے نہاں سے کبھی کچھ نہ برگ و ثمر ملا

    نہ پھلے نہ پھولے کبھی یوں ہی تو ہمیشہ بے ثمری رہی

    جو یہ جوش سیل سرشک کا کوئی روز ایسا بنا رہا

    نہ بدن میں نام کو نم ملے نہ دکھائی دے گی تری رہی

    ابھی ڈس کے ناگنی زلف کی مجھے ہائے کیسی مکر گئی

    مری مرگ آنکھوں کے سر لگا دیکھو آپ کیسی بری رہی

    چلی باد گرم فراق سے جلا سب وجود نیازؔ کا

    مگر ایک شاخ نہال غم جسے دل کہیں سو ہری رہی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے