مل جائے مسرت کی دولت دل حیراں کو
مل جائے مسرت کی دولت دل حیراں کو
دیکھوں جو شب فرقت اس مہ تاباں کو
ہے زخم جگر کاری ہے درد سے جاں عاری
میں ڈھونڈھتا پھرتا ہوں اک عیسیٰ دوراں کو
آنکھوں کو بچھاتا ہوں جادۂ یثرب میں
جوش آیا سر کوثر گر دیدۂ گریاں کو
کرتا ہوں تلاوت جب اس مصحف عارض کو
والفجر سناتا ہوں شام شب ہجراں کو
میں شکر بجا لاؤں دل سے ترے احساں کا
اے ابر کرم اگر دھو دے تو نامۂ عصیاں کو
جو موت سے ڈرتے ہیں جینے پہ جو مرتے ہیں
اے میرؔ وہی ڈھونڈھیں بس چشمۂ حیواں کو
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 162)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.