ملا ہے مجھ کو وہ دل جس کو غم کی خوشی ہے
ملا ہے مجھ کو وہ دل جس کو غم کی خو سی ہے
وہ آگئے ہیں مگر پھر بھی جستجو سی ہے
نظر نظر ہے فسانہ نفس نفس افسوس
یہ خاموشی بھی مگر تری گفتگو سی ہے
کسی سے کہہ نہ سکوں خود یقیں کر نہ سکوں
اک انتظار سا ہے اک آرزو سی ہے
دماغ و دل ہے معطر گرہ کھلے نہ کھلے
یہ زندگی بھی تری زلف مشک بو سی ہے
صبا ہی راستہ بھولی کہ تونے یاد کیا
یہ آج کیوں مری سانسوں میں تری بو سی ہے
سکون دل کو کسی حال میں نہیں اے دوست
ہجوم یاس میں بھی اک آرزو سی ہے
جنوں سے رونق بزم خرد اے میکشؔ
جو ہم نہ ہوں تو دنیا مقام ہو سی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.