Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یار کا جلوہ عیاں خانہ بخانہ کو بکو

میر اعظم علی شائق

یار کا جلوہ عیاں خانہ بخانہ کو بکو

میر اعظم علی شائق

MORE BYمیر اعظم علی شائق

    یار کا جلوہ عیاں خانہ بخانہ کو بکو

    شکلِ نشاں ہے بے نشاں خانہ بخانہ کو بکو

    باغِ ازل کے پھو ل جب اڑ گئے ہاتھوں ہاتھ سب

    مثلِ صبا ہے باغباں خانہ بخانہ کو بکو

    اپنے حواسِ بے گماں مانع دیدِ جان جاں

    پردے یہی ہیں درمیاں خانہ بخانہ کو بکو

    جلوۂ خالقِ جہاں کیوں نہ ہو ہر جگہ عیاں

    دیکھتے ہیں جب آسماں خانہ بخانہ کو بکو

    یوسفِ خلق ہے کہاں باطن خلق ہے نہاں

    اس کا یہی ہے کارواں خانہ بخانہ کو بکو

    جلوۂ یار خود نما عرش کے ہے ادھر بھلا

    آئینہ خانہ ہے یہاں خانہ بخانہ کو بکو

    رمزِ انا ہر ایک جا کہتے ہیں لوگ برملا

    ہو گیا ایسا ارمغاں خانہ بخانہ کو بکو

    جلد دکھائے یا خدا شہر رسول پاک کا

    ہند میں کیوں پھروں یہاں خانہ بخانہ کو بکو

    شایقؔ خستہ بینوا ہے یہ طفیل نعت کا

    ذکر ترا ہے اور بیاں خانہ بخانہ کو بکو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے