Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ قصد کعبہ ہم کو نے سر بت خانہ رکھتے ہیں

میر فیض علی سرور

نہ قصد کعبہ ہم کو نے سر بت خانہ رکھتے ہیں

میر فیض علی سرور

MORE BYمیر فیض علی سرور

    نہ قصد کعبہ ہم کو نے سر بت خانہ رکھتے ہیں

    تصور دل میں تیرا رات دن جانانہ رکھتے ہیں

    صدف ہم کس لیے منت کش باران نیساں ہوں

    کہ چشم تر سے ہر آنسو در یک دانہ رکھتے ہیں

    خوشی رہوے کہاں یارو بھلا انصاف تو کیجے

    یہ دل ہے ایک جس میں ہم غم جانانہ رکھتے ہیں

    نہیں کچھ کام اے ہمدم ہمیں اب شیخ و زاہد سے

    کہ ہم پیر طریق اپنا مغ میخانہ رکھتے ہیں

    سرورؔ اب ان دنوں ہر آشنا بیگانہ وش مجھ کو

    خفا آزردہ رنجیدہ خوشی بیگانہ رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے