ظفریابی سے خوش دل تھے کہ بے نیل و مرام آئے
ظفریابی سے خوش دل تھے کہ بے نیل و مرام آئے
خدا کا شکر ہے ہر حال میں ہم شاد کام آئے
ہزاروں مرحلے ہیں رہ نور دانِ محبت کو
کہیں دارالصنم آئے، کہیں بیت الحرام آئے
نہ محفل ہے نہ میخانہ نہ ساقی ہے نہ پیمانہ
جو تو آئے تو مے آئے، جو مے آئے تو جام آئے
میری ڈوبی ہوئی نبضیں مری اکھڑی ہوئی سانسیں
سنبھالالے کے جی اٹھیں اگر تیرا پیام آئے
یہ استغراق و محویت کے عالم کا تقاضا ہے
کسی کا نام لینا ہو تو لب پہ تیرا نام آئے
زمانہ بھی نیا ہو، اور دنیا بھی نئی جس میں
نہ دن آئے نہ رات آئے نہ صبح آئے نہ شام آئے
خلوص معصیت بہتر ہے مکارانہ طاعت ہے
یہ پندِ پیرِ دانا یاد رکھ ممکن ہے کام آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.