ساجد ہوں آستانۂ اہل نیاز کا
ساجد ہوں آستانۂ اہل نیاز کا
پابند صوم ہوں نہ مقید نماز کا
ہیں خال طاق ابروئے محبوب میں کہاں
ہندو بچوں نے شوق کیا ہے نماز کا
بالکل نہیں ہے خبر و حقیقت سے آشنا
مقلوب ہے مزاج ہمارا مجاز کا
ہر شخص سے مناظرہ بالعکس ہے مرا
صورت شناس ہوں کسی آئینہ ساز کا
داخل ہوا ہوں سلسلۂ زلف یار میں
ہوں معتقد کرامت گیسو دراز کا
آئے ہیں بہر فاتحہ رندانِ بادہ نوش
تھا زندگی میں عشق کسی نشہ باز کا
چڑھنا اترنا بام کا جھٹپٹ نہیں ہے ٹھیک
کیجے لحاظ کچھ تو نشیب و فراز کا
سمجھا خیال نزع میں تلقین یار کو
مرتا ہوں لیک شوق ہے در پردہ ساز کا
وحشت میں فکر طوق و سلاسل کرو نہ فیضؔ
گھر ہے مرے پڑوس میں زنجیر ساز کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.