Font by Mehr Nastaliq Web

ساجد ہوں آستانۂ اہل نیاز کا

میر شمس الدین فیض

ساجد ہوں آستانۂ اہل نیاز کا

میر شمس الدین فیض

ساجد ہوں آستانۂ اہل نیاز کا

پابند صوم ہوں نہ مقید نماز کا

ہیں خال طاق ابروئے محبوب میں کہاں

ہندو بچوں نے شوق کیا ہے نماز کا

بالکل نہیں ہے خبر و حقیقت سے آشنا

مقلوب ہے مزاج ہمارا مجاز کا

ہر شخص سے مناظرہ بالعکس ہے مرا

صورت شناس ہوں کسی آئینہ ساز کا

داخل ہوا ہوں سلسلۂ زلف یار میں

ہوں معتقد کرامت گیسو دراز کا

آئے ہیں بہر فاتحہ رندانِ بادہ نوش

تھا زندگی میں عشق کسی نشہ باز کا

چڑھنا اترنا بام کا جھٹپٹ نہیں ہے ٹھیک

کیجے لحاظ کچھ تو نشیب و فراز کا

سمجھا خیال نزع میں تلقین یار کو

مرتا ہوں لیک شوق ہے در پردہ ساز کا

وحشت میں فکر طوق و سلاسل کرو نہ فیضؔ

گھر ہے مرے پڑوس میں زنجیر ساز کا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے