کیا کہیں تم سے کیا نہیں ملتا
کیا کہیں تم سے کیا نہیں ملتا
جان کا آشنا نہیں ملتا
شیخ کعبہ چلوں جو تیرے ساتھ
دیر میں کیا خدا نہیں ملتا
ہم نے آب حیات چکھ دیکھا
ان لبوں کا مزا نہیں ملتا
گوشہ گیری ہے ان دنوں عنقا
نسخۂ کیما نہیں ملتا
ہم بھی ہوتے خدا نما لیکن
یہاں کوئی خود نما نہیں ملتا
ایسی کثرت ہے اس کے کوچہ میں
کہ مجھے راستا نہیں ملتا
کیا خدا کی کروں تلاش اے فیضؔ
مجھ کو میرا پتا نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.