Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہجر کی شب آگ برساتی ہے مجھ پر چاندنی

میر شمس الدین فیض

ہجر کی شب آگ برساتی ہے مجھ پر چاندنی

میر شمس الدین فیض

MORE BYمیر شمس الدین فیض

    ہجر کی شب آگ برساتی ہے مجھ پر چاندنی

    دھوپ ہو جاتی ہے میرے گھر میں آکر چاندنی

    بے نقاب او طور کے شعلہ نہ آ محفل میں تو

    سوز نی ہو جائے گی حسرت سے جل کر چاندنی

    سر سے پا تک نور کا تڑ کا ہے اے محبوب تو

    ہو سکی کب تیری ناخن کے برابر چاندنی

    دھوپ دن کو سر پٹکتی ہے در و دیوار سے

    ٹوہ میں تیرے پڑے پھرتی ہے شب بھر چاندنی

    یہ اثر او چاند کے ٹکرے ترے جلوہ کا ہے

    گھر سے تیرے جا نہیں سکتی ہے باہر چاندنی

    جب سے ہے برقع کی جالی منہ پر اس مہ کی پڑی

    ہر در و دیوار پر گرتی ہے چھٹ کر چاندنی

    کوئے مہ رویاں میں شاید خاک اڑاتا ہے کوئی

    شام سے تا صبح رہتی ہے مکدر چاندنی

    زلف مکھڑے پر وہ بکھرائے ہوئے سوتے ہیں فیضؔ

    آج کی شب جھلملی ہوگی مقرر چاندنی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے