مرا دیوانہ پن فرزانگی سے کم نہیں ہوتا
مرا دیوانہ پن فرزانگی سے کم نہیں ہوتا
کہ میں روتا ہوں پہروں اور دامن نم نہیں ہوتا
ترا غم سہنے والے پر زمانہ مسکراتا ہے
مگر ہر شخص کی قسمت میں تیرا غم نہیں ہوتا
مہ و خورشید کی تابندگی کم ہوتی رہتی ہے
مگر داغ تمنا کا اجالا کم نہیں ہوتا
ابھی اے جوش گریہ تو نے یہ سوچا نہیں شاید
محبت کا چمن منت کش شبنم نہیں ہوتا
قیامت تک رہے ساقی سلامت تیرا مے خانہ
پلائی ہے کچھ ایسی کیف جس کا کم نہیں ہوتا
وقار عشق پر اس درد سے بھی حرف آتا ہے
عزیز وارثیؔ وہ درد جو پیہم نہیں ہوتا
- کتاب : کلیات عزیز (Pg. 23)
- Author : عزیز وارثی
- مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.