Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جمال خدا کی ہمیں آرزو ہے

میراں شاہ جالندھری

جمال خدا کی ہمیں آرزو ہے

میراں شاہ جالندھری

MORE BYمیراں شاہ جالندھری

    جمال خدا کی ہمیں آرزو ہے

    وہ ذات بقا کی ہمیں آرزو ہے

    کیا نور اپنے سے نور محمد

    سدا مصطفیٰ کی ہمیں آرزو ہے

    تمہیں زاہدو حور و غلماں مبارک

    جو خیر الوریٰ کی ہمیں آرزو ہے

    تجسس میں ہیں خضر و الیاس جس کی

    اسی رہنما کی ہمیں آرزو ہے

    عیاں جس کا جلوہ ہے ارض و سماں میں

    اسی مہ لقا کی ہمیں آرزو ہے

    ہیں بعد از نبی سب کے مختار مالک

    تو مشکل کشا کی ہمیں آرزو ہے

    یہاں جس نے خیبر کے در کو اکھاڑا

    علی مرتضیٰ کی ہمیں آرزو ہے

    جسے سیف براں خدا نے عطا کی

    شہ لا فتا کی ہمیں آرزو ہے

    کیا جس نے سجدہ میں سر نذ راللہ

    شہ کربلا کی ہمیں آرزو ہے

    زہے شان محبوب حق غوث اعظم

    اسی اولیا کی ہمیں آرزو ہے

    وہ گنج شکر قطب حق فرد عالم

    اسی چشتیاں کی ہمیں آرزو ہے

    جو مخدوم صابر ہیں کلیئر کے باشی

    اسی دل کشا کی ہمیں آرزو ہے

    میں ہوں میراںؔ شاہ پیر چشتی کے قرباں

    اسی پیشوا کی ہمیں آرزو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ میران شاہ (Pg. 23)
    • Author : میران شاہ جالندھری
    • مطبع : حمیدیہ اسٹیم پریس لاہور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے