Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرے ہوش میں وہ ٹھہرے نہ کبھی پھر ہوش کے دن ہی بیت گئے

میکش اکبرآبادی

مرے ہوش میں وہ ٹھہرے نہ کبھی پھر ہوش کے دن ہی بیت گئے

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    مرے ہوش میں وہ ٹھہرے نہ کبھی پھر ہوش کے دن ہی بیت گئے

    وہ آئے گئے تو بہت لیکن بے رت آئے بے ریت گئے

    انجان سے تھے ہم تم دونوں پھر ہم تم دونوں ایک ہوئے

    اب یہ بھی نہیں اور وہ بھی نہیں دونوں ہی زمانے بیت گئے

    کوئی اور ترانہ اے مطرب اب ان گیتوں کو کیا گانا

    وہ دھن بدلی وہ سر بدلے وہ ساز ہٹے وہ گیت گئے

    اب ملنے پر کیا پچھتاوا کچھ تم بھی جھکے کچھ ہم بھی جھکے

    ہارے تو دونوں ہار گئے جیتے تو دونوں جیت گئے

    دنیا کھوئی مذہب چھوڑا کیا خوب محبت کی میکشؔ

    اچھے تھے وہی جو اس دنیا میں آئے اور بن پریت گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے