Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرے جان و دل میں بسا ہے وہی

بے نظیر شاہ وارثی

مرے جان و دل میں بسا ہے وہی

بے نظیر شاہ وارثی

MORE BYبے نظیر شاہ وارثی

    مرے جان و دل میں بسا ہے وہی

    جدھر دیکھوں جلوہ نما ہے وہی

    وہی راہ رو ہے وہی رہنما

    وہ مقتدی مقتدا ہے وہی

    وہی باد صرصر وہی گرد راہ

    وہی ریگ موج صبا ہے وہی

    وہی منزل عشق میں میل راہ

    نشان رہ مدعا ہے وہی

    وہی سب سے اول اسی کا ظہور

    وہی سب کا بانی بنا ہے وہی

    وہی سب کی صورت وہی سب کی جاں

    وہی سب سے واصل جدا ہے وہی

    وہی ساقی مے وہی محتسب

    وہی رند ہے پارسا ہے وہی

    ہر اک جسم میں ہے وہی بس خموش

    ہر آواز میں بولتا ہے وہی

    وہی خود مرض ہے وہی خود دوا

    ہر آزار کی خود شفا ہے وہی

    کبھی دیکھتا تھا میں نیرنگ دہر

    نگاہوں میں اب پھر رہا ہے وہی

    وہی ذات مطلق وہی بے نظیر

    وہی شکل انسان خدا ہے وہی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے