مری زبان سے تیرا بیان مشکل ہے
مری زبان سے تیرا بیان مشکل ہے
ہزار کوس کی دوری زبان سے دل ہے
تعلیاں بھی نہیں لن ترانیاں بھی نہیں
روایتیں بھی نہیں ہیں کہانیاں بھی نہیں
مری حیات کا سرمایہ ہیں تری باتیں
وہ عرف عام میں کہلاتی ہیں کراماتیں
بیان کی ہیں بہت کم کرامتیں میں نے
چھپا رکھی ہیں ہزاروں قیامتیں میں نے
دل و نظر کی امانت دل و نظر میں ہے
کہاں وہ کوچہ و بازار و رہ گذر میں ہے
مقام خاص ہے یہ رہ گزر عام نہیں
وہاں ہے عشق جہاں کچھ کسی سے کام نہیں
خود اپنے آپ سے کہتا ہوں آپ کی باتیں
خود اپنے نفس پہ بھی پیش کیوں کرامتیں
سنی ہے نفس نے سمع قبول سے یہ بات
خود اپنے نفس میں آئیں نظر تری آیات
یہی طریقۂ اثبات ہر کرامت ہے
جو یہ نہیں تو کرامت نہیں روایت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.