Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مری زبان سے تیرا بیان مشکل ہے

ذہین شاہ تاجی

مری زبان سے تیرا بیان مشکل ہے

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    مری زبان سے تیرا بیان مشکل ہے

    ہزار کوس کی دوری زبان سے دل ہے

    تعلیاں بھی نہیں لن ترانیاں بھی نہیں

    روایتیں بھی نہیں ہیں کہانیاں بھی نہیں

    مری حیات کا سرمایہ ہیں تری باتیں

    وہ عرف عام میں کہلاتی ہیں کراماتیں

    بیان کی ہیں بہت کم کرامتیں میں نے

    چھپا رکھی ہیں ہزاروں قیامتیں میں نے

    دل و نظر کی امانت دل و نظر میں ہے

    کہاں وہ کوچہ و بازار و رہ گذر میں ہے

    مقام خاص ہے یہ رہ گزر عام نہیں

    وہاں ہے عشق جہاں کچھ کسی سے کام نہیں

    خود اپنے آپ سے کہتا ہوں آپ کی باتیں

    خود اپنے نفس پہ بھی پیش کیوں کرامتیں

    سنی ہے نفس نے سمع قبول سے یہ بات

    خود اپنے نفس میں آئیں نظر تری آیات

    یہی طریقۂ اثبات ہر کرامت ہے

    جو یہ نہیں تو کرامت نہیں روایت ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے