کیا حیلہ دشواری آؤ بھی جو آنا ہو
کیا حیلہ دشواری آؤ بھی جو آنا ہو
آسان ہے مل لینا لیکن تم اگر چاہو
اے عشق مہیا کر غم ہائے فراواں پھر
آباد مرے دل میں پھراک نئی دنیا ہو
کہتی ہے مری غیرت کیا لطفِ حسیں ساقی
اب غیر بھی اس در پر جب ناصیہ فرسا ہو
بے چین مجھے سن کر وہ دیکھنے آئے ہیں
اے درد ترے صدقے اب اور زیادہ ہو
کیا کیا مجھے حیرت ہے حسن مہ تاباں پر
اے دل نہ کہیں ان کا یہ نقش کف پا ہو
سر کا کے کفن منہ سے دکھلا دو جمال اپنا
تا خلد میں حوروں پر دھوکا نہ تمہارا ہو
تکلیف و اذیت ہے دنیائے محبت میں
دنیا نہ کرے باور باور جو نہ آتا ہو
اشک غم الفت کا اعجاز نہ کچھ پوچھو
گھٹ جائے تو قطرہ ہو بڑھ جائے تو دریا ہو
خود پوچھ رہے ہیں وہ موقع ہے نہ اب چوکو
تم کہہ دو فہیمؔ ان سے جو دل میں تمنّا ہو
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 233)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.