اشک آنکھوں میں جگر میں درد سوزش دل میں ہے
اشک آنکھوں میں جگر میں درد سوزش دل میں ہے
اک محبت کی بدولت گھر کا گھر مشکل میں ہے
جب نہ یہ دنیا تھی قائم تو ہمارے دل میں تھا
جب سے یہ دنیا ہے قائم تو ہمارے دل میں ہے
اضطراب تیغ مقتل میں کوئی دیکھے ذرا
صاف ہوتا ہے گماں بجلی کفِ قاتل میں ہے
آج ان کے جور کے شکوے ہیں کیا کیا حشر میں
آج کیسی ان کی رسوائی بھری محفل میں ہے
نزع میں اے نامرادی اس کی تو رہنا گواہ
جو مرے دل میں تمنا تھی وہ میرے دل میں ہے
قتل ہوکر بھی رہا قاتل سے قائم واسطہ
روح میری بن کے جوہر خنجر قاتل میں ہے
اے خیال ترک الفت قہر ہے مٹ جائے گی
یہ جو اک دنیائے غم آباد میرے دل میں ہے
ہوشیار اے رہ روِ راہِ محبت ہوشیار
ہر قدم پرجان کا کھٹکا تری منزل میں ہے
نقص سے خالی نہیں ہوتے حسیں بھی اے فہیمؔ
دیکھ تو سوئے فلک دھبّا مہ کامل میں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 234)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.