ہنس کے فرمانے لگے سن سن کے وہ نالے مرے
ہنس کے فرمانے لگے سن سن کے وہ نالے مرے
آپ کب سے ہو گے ہیں چانے والے مرے
ٹوٹ جاتی ہے جو چلتے ہیں کسی کانٹے کی نوک
پھوٹ کر روتے ہیں کیا کیا پاؤں کے چھالے مرے
الفت قامت میں موزوں ہے ہر اک مصرع مرا
عشق نے سانچے میں سارے شعر ہیں ڈالے مرے
قبر میں کوئی خبر لینے نہ آیا بعد مرگ
زندگی تک تو بہت تھے چاہنے والے مرے
جام بھر کر غیر کو دینا مجھے خالی گلاس
تیری بیہوشی کے صدقے جاؤں متوالے مرے
ضبطِ الفت کی قسم کھاتا ہوں لیکن کیا کروں
جان کھاجاتے ہیں ارشدؔ پوچھنے والے مرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.