کسی بت کو دل میں چھپانے سے حاصل
کسی بت کو دل میں چھپانے سے حاصل
صنم خانہ کعبہ بنانے سے حاصل
سنا کر وہ مجھ کو رقیبوں سے بولے
کہ غیروں کی محفل میں جانے سے حاصل
وہ ظالم ہے بے درد سفاک قاتل
اوسے درد دل کا سنانے سے حاصل
نہ پہنچے جو یہ تیر باب اثر تک
تو دست دعا پھر اٹھانے سے حاصل
نہ برباد کر زیست ہے چند روزہ
عبث بار الفت اٹھانے سے حاصل
جو عاجز ہو خود جان سے اپنی اے جاں
بتاؤ اوسے کیا ستانے سے حاصل
جو دیکھا ہے قاصد وہاں جا کے کہنا
یہ تھا حال تجھ کو دکھانے سے حاصل
خدا بھی اسی کی طرف ہوگا بے شک
قیامت میں کیا ہوگا جانے سے حاصل
ہوں اب اور دو اک شہید محبت
یہ ہے اوس کا مہندی لگانے سے حاصل
شکار اجل ہو گیا دم میں قاروں
اسے کب ہوا کچھ خزانے سے حاصل
یہ ظلم و جفا و ستم کس لئے ہے
جلانے ستانے رلانے سے حاصل
نہ اے دل کبھی عشق کرنا بتوں سے
مصیبت میں دل کو پھنسانے سے حاصل
نہ آئے گا رحم بے درد ہے وہ
نہیں درد دل کچھ سنانے سے حاصل
نہ شانہ ہلاؤ کہ سوتا ہے مننؔ
لحد میں اوسے کیا ستانے حاصل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.