Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

محبت جان بازی ہے لگا لے جس کا جی چاہے

کشن سنگھ عارفؔ

محبت جان بازی ہے لگا لے جس کا جی چاہے

کشن سنگھ عارفؔ

MORE BYکشن سنگھ عارفؔ

    محبت جان بازی ہے لگا لے جس کا جی چاہے

    یہ بیڑا ہے تباہی کا اٹھا لے جس کا جی چاہے

    یہ شیر عشق سوتا ہے جگا لے جس کا چاہے

    پکڑ شمشیر ذلت کی چلا لے جس کا جی چاہے

    محبت ہم کریں اس سے وہ کرتا ہے ستم ہم پر

    ستم گر سے یہ دل اپنا ملا لے جس کا جی چاہے

    نہ چھوٹے گا کبھی ہرگز پھنسا جو دام الفت میں

    دل اپنا زلف دلبر سے پھنسا لے جس کا جی چاہے

    سوا قسمت کے دنیا میں نہیں کچھ مطلقاً ملتا

    وگرنہ زور کر کے آزما لے جس کا جی چاہے

    مکاں ہیں خوب تر سارے جو وصل خوبرو ہووے

    ملے محبوب جس جا گا بٹھا لے جس کا جی چاہے

    کوئی مسجد بناتا ہے کوئی بت خانہ دنیا میں

    مکاں بنتے ہیں دولت سے بنا لے جس کا جی چاہے

    محبت اور محنت کی ہے صورت ایک سی پیارے

    بلائے آسمانی ہے لگا لے جس کا جی چاہے

    نگاہ یار ہے ترچھی لیے شمشیر آتا ہے

    یہ سر اپنا خوشامد سے کٹا لے جس کا جی چاہے

    جو مرنے سے موئے پہلے انہیں کیا خوف دوزخ کا

    دل اپنا نار ہجرت سے جلا لے جس کا جی چاہے

    شراب معرفت عارفؔ بجام صدق پیتا ہے

    نہیں ہٹتا ہٹانے سے ہٹا لے جس کا جی چاہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان عارفؔ (Pg. 93)
    • Author : کشن سنگھ عارفؔ
    • مطبع : چشمۂ نور پریس، امرتسر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے