محبت رہنما اپنی محبت راہبر اپنی
محبت رہنما اپنی محبت راہبر اپنی
ادھر نکلی تری منزل جدھر اٹھی نظر اپنی
دل بے جذب اپنا ہے نہ آہ بے اثر اپنی
ان آئینوں میں دیکھیں وہ ادائیں جلوہ گر اپنی
کہاں سے لائے گی عمر دو روزہ عہد رفتہ کو
کہاں یادش بخیر اب شام اپنی وہ سحر اپنی
مزاج حسن خود بیں کو محبت کی نظر سمجھی
سمجھتے ہیں محبت کی نظر کو وہ نظر اپنی
کہاں ہے حسن کو مستی میں ہوش التفات اے دل
وہ کیا اپنی خبر لیں گے نہیں جن کو خبر اپنی
ذہینؔ اپنے لئے دیر و حرم دونوں برابر ہیں
جدھر سے وہ گزرتے ہیں وہی ہے رہ گزر اپنی
- کتاب : آیات جمال (Pg. 169)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.