ہجوم بے خودیٔ عشق کو خدا سمجھے
ہجوم بے خودیٔ عشق کو خدا سمجھے
وہ اور مجھ سے کہیں مجھ کو پیار کرتا جا
بگولے مرقد عاشق کے سب سے کہتے ہیں
جو آ گیا ہے طواف مزار کرتا جا
یہ دل کے داغ ہیں ملتے ہیں جس کو ملتے ہیں
سپاس نعمت پروردگار کرتا جا
اشارہ پھرتی ہوئی پتلیاں یہ کرتی ہیں
کہ محو دہر کے نقش و نگار کرتا جا
کہوں گا بعد قیامت بھی ناز جاناں سے
کچھ اور دل کو مرے بے قرار کرتا جا
ابھی چمن ہے قفس تو ابھی قفس ہے چمن
نظارۂ چمن روزگار کرتا جا
نقاب عارض رنگیں ہٹا کے اے دلبر
جہاں کے بن کو ہمیشہ بہار کرتا جا
سمجھنے پائے کبھی آسماں نہ اے بیخودؔ
یہ جتنا جبر کرے انکسار کرتا جا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد پانچویں (Pg. 84)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.