Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غضب ہے ترا اک نظر دیکھ لینا

اکبر وارثی میرٹھی

غضب ہے ترا اک نظر دیکھ لینا

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    غضب ہے ترا اک نظر دیکھ لینا

    قیامت نہ ہو فتنہ گر دیکھ لینا

    سنبھالو تو تم اپنی تیغ ادا کو

    مری جاں دہی کے ہنر دیکھ لینا

    مرا کشتہ ہونا تری چشم پوشی

    جلانا مرا اک نظر دیکھ لینا

    یہی سرکشی ہے اگر تیری ظالم

    کٹا دیں گے ہم اپنا سر دیکھ لینا

    ہے باریک تار نظر سے زیادہ

    دکھائی نہ دے گی کمر دیکھ لینا

    جدائی میں لب خشک ہیں چشم تر ہیں

    ادھر بھی شۂ بحر و بر دیکھ لینا

    ہے یہ طور آنکھوں کا فرقت میں تیری

    ادھر دیکھ لینا ادھر دیکھ لینا

    میں چھٹ جاوں گا باز پرس عمل سے

    عنایت سے تم اک نظر دیکھ لینا

    بٹھائیں گے آنکھوں میں دل میں تجھے ہم

    پسند آئے جو تجھ کو گھر دیکھ لینا

    جلا کر تو اے شمع اک دل جلے کو

    جلے گی سدا تا سحر دیکھ لینا

    زمیں پر پٹک دے گی اے چرخ تجھ کو

    یہ آہ سریع الاثر دیکھ لینا

    نہ پوچھو پتہ اکبرؔ غم زدہ کا

    کہیں ہوگا تھامے جگر دیکھ لینا

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض اکبر: اصلی دیوان اکبر (Pg. 8)
    • Author : محمد اکبر خاں وارثی
    • مطبع : مطبع مجیدی، میرٹھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے