دوستوں کو ہوتی ہے دشمن کے دشمن کی تلاش
دوستوں کو ہوتی ہے دشمن کے دشمن کی تلاش
پاک دامن کو ہے رہتی پاک دامن کی تلاش
حشر میں ہونے لگی جب دوست دشمن کی تلاش
ہم نے چھپنے کے لئے کی شہہ کے دامن کی تلاش
اب اجازت دفن کی ہو جائے تو جنت ملے
یار کے کوچے میں ہم نے جائے مدفن کی تلاش
سب تماشے آپ میں ہیں دیکھ لو اور چھوڑ دو
کوہ کی تفتیش بن کر فکر گلشن کی تلاش
دیکھ لو تم اپنی آنکھیں چاٹ لو اپنی زباں
کیوں ہے نرگس کی تمنا کیوں ہے سوسن کی تلاش
میرے سر کو میرے دل کو میری آنکھوں کو رہے
ترے در کی تیرے گھر کی تیرے آنگن کی تلاش
مسجدوں میں شیخ ہو ہو کر کیا تجھ کو طلب
بت کدوں میں تیری بن بن کر برہمن کی تلاش
ملنے والا مل ہی جائے گا کبھی اکبرؔ کرو
جان کو تسکین دل میں جستجو تن کی تلاش
- کتاب : ریاض اکبر: اصلی دیوان اکبر (Pg. 36)
- Author : محمد اکبر خاں وارثی
- مطبع : مطبع مجیدی، میرٹھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.