Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ پیار محبت کی رمزیں یا تم جانو یا ہم جانیں

اکبر وارثی میرٹھی

یہ پیار محبت کی رمزیں یا تم جانو یا ہم جانیں

اکبر وارثی میرٹھی

یہ پیار محبت کی رمزیں یا تم جانو یا ہم جانیں

یا تم سمجھو یا ہم سمجھیں یا تم جانو یا ہم جانیں

بندوں سے ہمارے کہہ دینا جیسا بونا ویسا لینا

جو دی جائیں وہ لے جائیں یا تم جانو یا ہم جانیں

تحقیق جو قیل و قال ہوئی وہ سب مصداق حال ہوئی

کچھ تم کہہ دو کچھ ہم کہہ دیں یا تم جانو یا ہم جانیں

عرفاں کی جانب خوب گئے بحر وحدت میں ڈوب گئے

کثرت میں تھیں یہ سب باتیں یا تم جانو یا ہم جانیں

قاب قوسین او ادنیٰ کا جھرمٹ مار کے یوں بولا

تم ہم سے ملو ہم تم سے ملیں یا تم جانو یا ہم جانیں

تم نے ہم کو پہچان لیا ہم نے بھی تم کو جان لیا

اب یہ پردے بھی اٹھ جائیں یا تم جانو یا ہم جانیں

جو دیکھنا تھا وہ دیکھ لیا جو سننا تھا وہ سن ہی لیا

اب جو جانیں وہ پہچانیں یا تم جانو یا ہم جانیں

اکبرؔ اب ہوش میں آ جاؤ بس بس نہ زیادہ کہلواؤ

اسرار حقیقت کی باتیں یا تم جانو یا ہم جانیں

مأخذ :
  • کتاب : ریاض اکبر: اصلی دیوان اکبر (Pg. 50)
  • Author : محمد اکبر خاں وارثی
  • مطبع : مطبع مجیدی، میرٹھ

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے