یہ پیار محبت کی رمزیں یا تم جانو یا ہم جانیں
یہ پیار محبت کی رمزیں یا تم جانو یا ہم جانیں
یا تم سمجھو یا ہم سمجھیں یا تم جانو یا ہم جانیں
بندوں سے ہمارے کہہ دینا جیسا بونا ویسا لینا
جو دی جائیں وہ لے جائیں یا تم جانو یا ہم جانیں
تحقیق جو قیل و قال ہوئی وہ سب مصداق حال ہوئی
کچھ تم کہہ دو کچھ ہم کہہ دیں یا تم جانو یا ہم جانیں
عرفاں کی جانب خوب گئے بحر وحدت میں ڈوب گئے
کثرت میں تھیں یہ سب باتیں یا تم جانو یا ہم جانیں
قاب قوسین او ادنیٰ کا جھرمٹ مار کے یوں بولا
تم ہم سے ملو ہم تم سے ملیں یا تم جانو یا ہم جانیں
تم نے ہم کو پہچان لیا ہم نے بھی تم کو جان لیا
اب یہ پردے بھی اٹھ جائیں یا تم جانو یا ہم جانیں
جو دیکھنا تھا وہ دیکھ لیا جو سننا تھا وہ سن ہی لیا
اب جو جانیں وہ پہچانیں یا تم جانو یا ہم جانیں
اکبرؔ اب ہوش میں آ جاؤ بس بس نہ زیادہ کہلواؤ
اسرار حقیقت کی باتیں یا تم جانو یا ہم جانیں
- کتاب : ریاض اکبر: اصلی دیوان اکبر (Pg. 50)
- Author : محمد اکبر خاں وارثی
- مطبع : مطبع مجیدی، میرٹھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.