Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساقی ہے مرا وہ شاہ زمن سبحان اللہ سبحان اللہ

اکبر وارثی میرٹھی

ساقی ہے مرا وہ شاہ زمن سبحان اللہ سبحان اللہ

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    ساقی ہے مرا وہ شاہ زمن سبحان اللہ سبحان اللہ

    کیا خوب کھلا ہے دل کا چمن سبحان اللہ سبحان اللہ

    جلوے سے ترے ہے کب خالی پھل پھول پھلی پتہ ڈالی

    ہے رنگ ترا گلشن گلشن سبحان اللہ سبحان اللہ

    نزدیک ہیں یہ یا دور ہیں یہ ہر وقت نشے میں چور ہیں یہ

    مستوں کی ہے ساقی سے لگن سبحان اللہ سبحان اللہ

    گر دل میں چشم بینا ہو بت خانہ ہو یا کعبہ ہو

    گھر گھر میں ہیں اس کے درشن سبحان اللہ سبحان اللہ

    وھو معکم کی پکار آئی احد منکم کی بہار آئی

    و انا بشر کی اٹھی چلمن سبحان اللہ سبحان اللہ

    کیوں دھوم نہ میری ہو ہر سو آنکھوں میں بسا ہے تو ہی تو

    فی انفسکم کا یہ جوبن سبحان اللہ سبحان اللہ

    جب ذات کے ساتھ صفات ہوئی وحدت کثرت کی برات ہوئی

    ہیں آپ ہی دولہا آپ دولہن سبحان اللہ سبحان اللہ

    وہ پچھلی باتیں دور کرو آگے آنا منظور کرو

    اب مجھ میں دیکھو اپنی پھبن سبحان اللہ سبحان اللہ

    جس وقت گرو نے دی دارو ہر رونگٹا بولا اللہ ہو

    انہد سے رنگ دیا تن من سبحان اللہ سبحان اللہ

    بہروپ بھروں دیوے جاؤں یہ سب کی زباں سے کہلاؤں

    وہ آئی وارثؔ کی جوگن سبحان اللہ سبحان اللہ

    آباد رہے یہ مے خانہ اکبرؔ کو پلا وہ پیمانہ

    ہو مرتے دم تک یہ ہی سخن سبحان اللہ سبحان اللہ

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض اکبر: اصلی دیوان اکبر (Pg. 68)
    • Author : محمد اکبر خاں وارثی
    • مطبع : مطبع مجیدی، میرٹھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے