Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سنگ در جاناں پر ایسی ہو جبیں سائی

جامی چریا کوٹی

سنگ در جاناں پر ایسی ہو جبیں سائی

جامی چریا کوٹی

MORE BYجامی چریا کوٹی

    سنگ در جاناں پر ایسی ہو جبیں سائی

    خود حسن پس پردہ ہو جائے تماشائی

    میں ہوں شب فرقت ہی یا ہے مری تنہائی

    ہے دیکھنے کے قابل یہ انجمن آرائی

    ہر ذرہ ہے آئینہ اس حسن کے جلووں کا

    وہ خود ہی تماشا ہے اور خود ہی تماشائی

    تکمیل جنوں اے دل توہین محبت ہے

    منزل پہ پہنچ جاتا ہے شوق کی رسوائی

    ارباب وفا پہلے مرنے کا چلن سیکھیں

    تب ان کو نوازے گا انداز مسیحائی

    بہلانے کو بہلاؤں میں دل غم جاناں سے

    کیا ہوگا جو یہ صورت اس دل کو نہ راس آئی

    روتا ہے کبھی جامیؔ ہنستا ہے کبھی جامیؔ

    دیوانہ تو دیوانہ سودائی تو سودائی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 101)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے