فرط غم و حرماں میں بھی یک گونہ خوشی ہے
فرط غم و حرماں میں بھی یک گونہ خوشی ہے
ناکامی پیہم ہے مگر زندہ دلی ہے
افسردہ ہوں میں آپ کے ہونٹوں پہ ہنسی ہے
شاید ابھی تکمیل محبت میں کمی ہے
دل شعلہ بداماں ہے اور اشکوں کی جھڑی ہے
برسات کا موسم ہے مگر آگ لگی ہے
کس منہ سے کہوں میں یہ بڑی بے ادبی ہے
پینا نہ جسے چاہے کچھ اس نے بھی پی ہے
جو خود نہ پئے دوسروں کی پیاس بجھا دے
ساقی ترے مے خانہ کا مے خوار وہی ہے
کس جرم کی ملتی ہے سزا دست طلب کو
ہر وقت دعائیں ہیں مگر بے اثری ہے
پہلے مرا سر جھکتا تھا ہر نقش قدم پر
اب راہ وفا میرے قدم چوم رہی ہے
اس وقت لگا لوں میں کسے اپنے گلے سے
اک سمت وہ ہیں ایک طرف موت کھڑی ہے
انگڑائیاں لیتی ہوئی آئی ہیں بہاریں
جامیؔ کی نظر جب سوئے گلزار اٹھی ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 100)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.